آزاد کشمیر کی جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی نے وفاقی حکومت کے ساتھ مذاکرات میں تسلیم کیے جانے والے تمام مطالبات کے نکات جاری کر دیے۔
آزاد کشمیر جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی جانب سے سوشل میڈیا پر حکومت کے ساتھ طے پانے والے مذاکرات کی تصاویر ڈالتے ہوئے بتایا کہ الحمدللہ 38 مطالبات لے کر نکلے تھے اور 42 منوا کر آئے ہیں، جوائنٹ ایکشن کمیٹی آزاد جموں کشمیر کے تمام مطالبات تسلیم کر لیے گئے ہیں۔
Ad
معاہدے کے تمام نکات درج ذیل ہیں:
۔ آزاد کشمیر میں پرتشدد واقعات سے قیمتی جانوں کے ضیاع پر انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت مقدمات درج ہوں گے! بنجوسہ، پلوک، مظفرآباد،دیرکوٹ، ریان کوٹلی اور میرپور میں مقدمات کے اندراج کے معاملے پر جوڈیشل کمیشن کا قیام کیا جائے گا جو ہائیکورٹ کے جج پر مشتمل ہو گا
۔ یکم اور 2 اکتوبر کو جاں بحق ہونے والے شہریوں کو اتنا ہی معاوضہ دیا جائے گا جتنا پولیس اہلکاروں کے اہلخانہ کو ملے گا اور گولیوں سے زخمیوں کو فی کس 10 لاکھ روپے دیے جائیں گے، جاں بحق ہونے والے افراد کے اہلخانہ کو ایک نوکری 20 دن کے اندر دی جائے گی!
۔ مظفرآباد اور پونچھ ڈویژن کے دو اضافی تعلیمی بورڈ فیڈرل بورڈ آف ایجوکیشن سے 30 دن کے اندر منصوب کیے جائیں گے !
۔ میرپور میں منگلا ڈیم کے مد میں کی گئی زمین 30 دن میں ریگولرائز کی جائے گی
۔ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 1990 والی پوزیشن اور عدالتی فیصلے کے مطابق 90 دن میں بحال کیا جائے گا!
۔ حکومت آزاد کشمیر 15 دن میں صحت کارڈ کا اجراء کرے گی!
۔حکومتی فنڈ سے مرحلہ وار CT Scan اور MRI مشین آزاد کشمیر کے ہر ضلعے میں دی جائیں گی!
۔ حکومت پاکستان 10 ارب روپے آزاد کشمیر میں بجلی کے ترسیلی نظام کی بہتری کے لیے ادا کرے گی!
۔ احتساب بیورو اور اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ ضم اور اس کو نیب قانون سے ہم آہنگ کیا جائے گا!
۔ حکومت پاکستان دو tunnels کی تعمیر کے لیے فیزیبلٹی اسٹڈی کرے گی، جن میں ایک کہوری/کمسیر ٹنل جبکہ دوسرا چپلانی ٹنل بنے گا جس کے لیے دسمبر 2022 میں سعودی حکومت فنڈ دے چکی!
۔ مہاجرین کی نشستیں تب تک معطل رہیں گی جب تک خصوصی قانون کمیٹی اپنی رائے نا دے، اور 6 رکنی قانون کمیٹی میں دو رکن حکومت پاکستان، دو رکن حکومت آزاد کشمیر اور دو رکن جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے ہوں گے!
۔ رواں مالی سال میں میرپور آزاد کشمیر میں بین القوامی سطح کے ائیرپورٹ کے قیام کا منصوبہ تشکیل دیا جائے گا!
۔ 90 دن میں آزاد کشمیر کے پراپرٹی ٹیکس پنجاب اور خیبرپختونخوا جتنے کیے جائیں گے!
۔ ہائیکورٹ کے 2019 کے ہائڈل پراجیکٹ فیصلے پر عملدرآمد ہو گا!
۔ رواں مالی سال آزاد کشمیر کے تمام 10 اضلاع میں پانی کی فراہمی کے لیےفیزیبلٹی اسٹڈی کی جائے گی!
۔ تحصیل ہیڈکوارٹر اسپتالوں میں نرسز ہی تعیناتی اور آپریشن تھیٹر کا قیام کیا جائے گا!
۔ گلپور اور رحمان(کوٹلی) میں پلوں کی تعمیر کی جائے گی!
۔ ایڈوانس ٹیکس میں کمی کی جائے گی!
۔ تعلیمی اداروں میں داخلے کوٹے کے بجائے اوپن میرٹ پر کیے جائیں گے!
۔ کشمیر کالونی ڈڈھیال میں پانی کی سپلائی کی جائے گی!
۔ ریفیوجیز جو ڈڈھیال کی مندور کالونی میں ہیں ان کو پراپرٹی رائٹس دہے جائیں گے!
۔ ٹرانسپورٹ پالیسی کو عدالتی فیصلے کے مطابق ریویو کیا جائے گا!
۔ 30 ستمبر، یکم اور دو اکتوبر کو راولپنڈی اور اسلام آباد سے گرفتار کشمیریوں کو رہا کیا جائے گا!
کشمیر ایکشن کمیٹی کی جانب سے سوشل میڈیا پر لکھا گیا کہ معاہدے میں طے پا جانے والے نکات پر عملدرآمد اور نگرانی کے لیے Implementation and Monitoring committee تشکیل دی جائے گی جس میں حکومت پاکستان سے امیر مقام اور طارق فضل چوہدری، دو حکومت آزاد کشمیر اور دو جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے ارکان شامل ہوں گے۔
A high-level federal government delegation on Saturday signed an agreement with the Joint Awami Action Committee (JAAC) to end days of unrest in Azad Jammu and Kashmir (AJK), with Prime Minister Shehbaz Sharif saying that “all issues have been resolved amicably
Ad